لباس تن سے اتار دینا پھر
اس کو بانہوں کے ہار دینا پھر اس کے جذبوں کو مار دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
گناہ کرنے کا سوچ لینا حسین پریاں دبوچ لینا
پھر اس کی آنکھیں ہی نوچ لینا اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا مجھے نہیں ہے
کسی کو لفظوں کے جال دینا کسی کو جذبوں کی ڈھال دینا
پھر اس کی عزت اچھال دینا اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
اندھیر نگری میں چلتے جاناں حسین کلیاں مسلتے جانا اور اپنی فطرت پر مسکرانا
تگر محبت یہی ہے جاناں تو
معاف کرنا مجھے نہیں ہے۔
حیا ایمان
Comments
Post a Comment